حکومت لیز معاہدہ فوری منسوخ کرے ورنہ عدالت سے رجوع کریں گے، تحریک انصاف

 گلگت(پ ر)پی ٹی آئی گلگت بلتستان نے گرین ٹورازم کمپنی کے ساتھ لیز معاہدے کو گلگت بلتستان کی قیمتی زمین اور اثاثوں پر ڈاکہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ خالدخورشید کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں کرنل(ر)عبیداللہ بیگ ،راجہ زکریا اور دیگر رہنماﺅں نے شرکت کی۔اجلاس میں کہا گیا کہ گلگت بلتستان کی کٹھ پتلی حکومت نے عوام کے مفادات کے تحفظ کے بجائے گلگت بلتستان کی زمینوں پر قبضے کی مذموم کوشش میں شرمناک سہولت کاری کی۔ چند ماہ کے اقتدار، نوکری و مراعات کے لئے کٹھ پتلی حکومت میں موجود لوٹوں، ن لیگی و پی پی پی ممبران و سرکاری اہلکاروں نے بدترین ضمیر فروشی کی۔ عوام گلگت بلتستان ان مکروہ چہروں کو کبھی نہیں بھولے گی۔ ان کا کڑا احتساب کریگی اجلاس میں حکومت سے دو ٹوک مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور کالے گرین ٹورزم معاہدے کو منسوخ کرے اجلاس میں کہا گیا کہ گزشتہ سال پی ٹی آئی کی منتخب عوامی حکومت گراکر جی بی اسمبلی پر قبضے کے زریعے گلگت بلتستان پر کٹھ پتلی حکومت مسلط کرنے کے گھناﺅنے مقاصد پورے کئے جارہے ہیں۔ کٹھ پتلی صوبائی حکومت اب تک خفیہ معاہدہ عوام کے سامنے پیش کرنے سے فراری ہے۔ کٹھ پتلی حکومت گرین ٹورازم کمپنی کے اصل مالکوں کا نام لینے کی سکت نہیں رکھتی کل کو یہ 4400 کنال زمین و قیمتی سیاحتی مقامات کیسے واپس لے گی۔ اس موقع پر سابق وزیراعلی خالد خورشید نے کہا کہ بانی چیئرمین عمران خان نے 3 سالہ پہلے ہی گلگت بلتستان کے عوام کو خبردار کیا تھا کہ آپ کی زمین انتہائی قیمتی اور محدود ہے اس کا تحفظ کریں۔ پی ٹی آئی گلگت بلتستان سیاحتی سرمایہ کی آڑ میں زمینوں پر قبضے کی کوشش کو یکسر مسترد کرتی ہے اور اس میں شامل ہر تمام سہولت کاروں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ حکومت فوری گرین ٹورازم کمپنی لیز معاہدہ منسوخ کرے۔ آئندہ دنوں میں اہم قانونی مشاورت کے بعد معاہدے کے خلاف گلگت بلتستان کی عدالت سے رجوع کریں گے۔ سابق وزیراعلی خالد خورشید نے پی ٹی آئی کو ہدایت دی کہ گرین ٹورازم کمپنی سکینڈل کے حوالے سے اپنے اپنے اضلاع میں عوام سے فوری رابطہ شروع کریں اور اس کے خوفناک حقائق عوام تک پہنچائیں۔