جعلی مصنوعات کی خرید وفروخت روکنے کےلئے اقدامات ناگزیر،سکردو میں سیمینار

اسلام آباد(پ ر)ڈائریکٹوریٹ آف انٹلیکچوئل پراپرٹی رائٹس انفورسمنٹ (نارتھ) اسلام آباد نے برانڈ پروٹیکشن سسٹمز پرائیویٹ لمیٹڈ کے تعاون سے۔ اسکردومیں دو روزہ آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا۔ سیمینار کا مقصد جعلی اور خلاف ورزی کرنے والی اشیا کے اہم مسئلے، معیشت پر ان کے اثرات اور اس لعنت سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم پر روشنی ڈالنا تھا۔سیمینار میں شرکا کو جعلی مصنوعات کے خطرات سے آگاہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ یہ غیر قانونی اشیا نہ صرف معیشت کو نقصان پہنچاتی ہیں بلکہ صارفین کی صحت اور حفاظت کو بھی خطرے میں ڈالتی ہیں۔ شرکا نے یہ سیکھا کہ کس طرح جعلی اشیا صارفین کی منڈیوں میں گھس جاتی ہیں اور ان کی گردش کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کیا ہیں۔سیمینار کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بات چیت اور تعاون کرنے کا موقع ملا۔ پولیس، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی اور انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن کے نمائندوں نے جعلی اشیا کے خلاف کوششوں کو مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ یونیورسٹی آف بلتستان کے فیکلٹی ممبران اور ججز نے بھی شرکت کی اور اجتماعی عمل کی اہمیت پر زور دیا۔ سرکاری افسران، بشمول محکمہ تجارت کے افسران، سیشن میں سرگرم عمل رہے۔ ان کی شرکت نے مختلف شعبوں میں تعاون کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ مزید برآں، گلگت، ہنزہ نگر اور سکردو میں چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ گلگت میں ویمنز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے بھی بات چیت کے دوران قیمتی بصیرت فراہم کی۔ڈائریکٹوریٹ آف IPRE (نارتھ)، اسلام آباد، املاک دانش کے حقوق کی خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرنے میں مسلسل سب سے آگے رہا ہے۔ 2023 کے بعد سے، اس نے 50 سے زیادہ ضبطی اور ضبطی کے مقدمات کو فعال طور پر نمٹا ہے، جن کی کل مالیت 6 بلین روپے سے زیادہ ہے۔ پاکستان کی معیشت کے تحفظ اور صارفین کو جعلی مصنوعات کے مضر اثرات سے بچانے کے لیے پرعزم ہے۔