ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی پر گلگت بلتستان حکومت کے تحفظات

 گلگت(پ ر)وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گلگت بلتستان بلاک اور پی ایس ڈی پی پروجیکٹس کیلئے Indicative Budget Ceiling (IBC) میں اضافہ کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اور وفاقی وزیر پلاننگ کو خصوصی مراسلہ تحریر کیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا ہے کہ وفاقی وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے حکومت گلگت بلتستان کو جاری مراسلے کے تحت آئندہ مالی سال 2024-25 کیلئے IBC سے آگاہ کیا گیا ہے۔ جس کے تحت گلگت بلتستان بلاک کیلئے 21 ارب روپے اور پی ایس ڈی پی کیلئے 6.472 ملین روپے مختص کئے جانے ہیں۔ IBC کے تحت بتائے جانے والا حجم گلگت بلتستان کیلئے ناکافی ہے۔ بتائے جانے والے بجٹ سے صوبے میں ترقیاتی عمل جمود کا شکار ہوسکتا ہے۔ گلگت بلتستان حکومت نے مروجہ مالی قوانین کے تحت تیسری سہ ماہی تک ترقیاتی بجٹ کا مکمل استعمال کیا ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ترقیاتی بجٹ پر 10 فیصد کٹوتی کی گئی ہے اور پی ایس ڈی پی کی چوتھی سہ ماہی ریلیز بھی ابھی تک جاری نہیں ہوئی ہے جس کی وجہ سے ترقیاتی عملی کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جس کے بجٹ کا بیشتر حصہ بجلی کے منصوبوں اور تنصیب کے نظام پر خرچ ہوتا ہے جبکہ آزاد کشمیر سمیت دیگر تمام صوبوں میں بجلی کے منصوبوں اور ترسیل کے نظام کی ذمہ داری واپڈا کی ہے۔گلگت بلتستان کا تھرو فارورڈ 102 ارب کا ہے۔ پی ایس ڈی پی کیلئے 6.4 ملین سے تمام میگا منصوبے متاثر ہوں گے۔ 16 میگاواٹ نلتر، 50 بیڈ کارڈ ہسپتال گلگت، 250 بیڈ ہسپتال سکردو، ٹارگٹڈ سکیموں کیلئے 4.9 ملین درکار ہیں۔ اس کے علاوہ 26 میگاواٹ شغرتھنگ، شاہراہ نگر، شونٹر بائی پاس، بین الصوبائی کوریڈور جیسے منصوبوں کیلئے 6 ارب کی ضرورت ہے۔ گلگت بلتستان بلاک اور پی ایس ڈی پی کیلئے IBC کو بڑھاکر 36 ارب اور 2.623 ملین کیا جائے جس کے بغیر گلگت بلتستان کا ترقیاتی عمل مکمل جمود کا شکار ہوسکتا ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا آٹھواں اجلاس منعقد ہوا۔ صوبائی وزرا ، وزیراعلی کے مشیر ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ترقیات ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل گلگت بلتستان اور صوبائی محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں انوائرونمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے ماحولیات پر اثرات کے حوالے سےInitial Environmental Examination and Environmental Assesment Regulations 2023 کی منظوری دیدی گئی۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی منصوبہ بندی اور عملدر آمد میں ماحولیاتی تحفظ کے عالمی قوانین اور ضوابط کو ملحوظ خاطر رکھا جائے تا کہ انفرا سٹرکچرل اور دیگر ترقیاتی منصوبے ماحول دوست ہوں اور عالمی ڈونرز سمیت سرمایہ کاروں کو بھی راغب کرنے کیلئے پالیسی بنیادوں پر اقدامات بروئے کار لائے جاسکیں۔ کابینہ اجلاس میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے رولز آف بزنس میں ترمیم کے ذریعے نارکوٹکس کنٹرول کے حوالے سے اضافی شقوں کو شامل کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی اور لوکل کونسل ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 10 کروڑ 59 لاکھ کے اضافی گرانٹ کی بھی منظوری دیدی گئی۔کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان ریور پروٹیکشن ایکٹ کی منظوری کو اسٹیک ہولڈرز کیساتھ مزید مشاورت کیلئے اگلے کابینہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا جبکہ کوویڈ 19 کے دوران عارضی بنیادوں پر تعینات کردہ 130 ویکسینیٹرز کی خدمات کو دسمبر 2024 تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان میں اکنامک زون کیلئے پیشرفت تیز کرنے کیلئے گلگت بلتستان اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی کے قیام کی منظوری دیدی گئی۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس موقع پر کہا کہ گلگت بلتستان میں معاشی سرگرمیوں کے فروغ اور صنعتی ترقی کیلئے اکنامک زون انہتائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے اور اس منصوبے پر عمل در آمد یقینی بنانے کیلئے حکومتی سطح پر کمپنی کے قیام کے بعد حل طلب معاملات پر ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائینگے، انہوں نے مزید کہا کہ اکنامک زون کے قیام کے بعد خطے میں معاشی سرگرمیاں کو فروغ ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے لہذا اس اہم منصوبے کی تکمیل میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے اقدامات بروئے کار لائے جائیں۔کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان کمیشن آن اسٹیٹس آف ویمن ایکٹ میں ترامیم سمیت الخدمت فاونڈیشن کیساتھ اسپیشل افراد کیلئے وہیل چئیر کی فراہمی کیلئے مفاہمتی یاداشت میں توسیع کی بھی منظوری دیدی گئی۔کابینہ اجلاس میں جگلوٹ گورو میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر حفاظتی بند کی تعمیر کی بھی منظوری دیدی گئی اور محکمہ مواصلات و تعمیرات کو ہدایت جاری کی گئی کہ سیلاب سے متاثرہ دیگر اضلاع میں ایمرجنسی بنیادوں تعمیر شدہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے ادائیگیوں کا عمل تیز کیا جائے۔کابینہ اجلاس میں گلگت بلتستان کے اسکولوں اور کالجوں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کیلئے ایجوکیشن فیلوز کی تعیناتی عمل میں لانے کیلئے آغا خان یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے ایجوکیشن ڈیولپمنٹ(اے کے یو۔ آئی ای ڈی)قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی (کے آئی یو)، لاہور یونیورسٹی آف منجمنٹ سائنسز(ایل یو ایم ایس)، نالج پلیٹ فارم(کے پی)پر مشتمل کنسورشیم کیساتھ کئے کئے معاہدے میں حالیہ ترامیم کے بعد فوری عملدر آمد یقینی کی بھی منظوری دیدی گئی۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس حوالے سے کہا کہ معیاری تعلیم کی فراہمی اور تعلیمی درسگاہوں میں اساتذہ کی کمی دور کرنے کیلئے ایجوکیشن فیلوز کی تعیناتی کے بہتر نتائج سامنے آئینگے۔ کابینہ اجلاس میں گلگت ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر حل طلب مسائل کے حل کیلئے 4 کروڑ 65 لاکھ کی ٹیکنکل سپلیمنٹری گرانٹ کی بھی منظوری دیدی گئی۔