گلگت، کراچی (پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے فوری انصاف کی فراہمی اور قانون کی حکمرانی قائم کرنے کےلئے عدالتی نظام میں اصلاحات لانے کی سفارشات پیش کردی ہیں، کراچی میں دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس علی بیگ نے کہاکہ حکومت عدلیہ، وکلاءاور شہریوں کو مل کر عدالتی نظام کو مضبوط بنانے کےلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان میں مستقل معاشی ترقی عدل وانصاف میں شفافیت کے اصولوں سے ہی ممکن ہے، ہمیں اپنے بچوں کو روشن مستقبل سمیت خوشحال معاشرہ کےلئے کام کرنا ہوگا، پاکستان کی عدلیہ میں مضبوط وموثر نظام کی اشدت ضرورت ہے تاکہ عوام کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے، گلگت بلتستان کے ججز قانون کی حکمرانی، عدلیہ کے خود مختار نظام کی مضبوطی کےلئے کوشاں ہیں، انہوں نے کہاکہ ہم عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل نظام رائج کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان علاقہ فطرت کی خوبصورتی سے مالامال ہے جس میں شاندار پہاڑ، پر سکون جھیلیں اور سر سبز وادیاں شامل ہیں جو دنیا بھر کے سیاحوں اور مہم جوئیوں کی توجہ کا مرکزہیں جو پاکستان کی معیشت کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، اس سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لئے اسکی استطاعت کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ علی بیگ نے کانفرنس میں تجاویز مرتب کرتے ہوئے کہا کہ خوشحال معاشی نظام کی بنیاد مضبوط اورخودمختار عدالتی نظام میں ہے جو بغیر کسی جانبداری اور ترجیحی قانون کی حفاظت کرتا ہو۔ یہ ضروری ہے کہ عد التی نظام کی استطاعت اور صلاحیت کو بڑھانے کی کوشش کریں تاکہ اختلافات کا بہترین اور دلیرانہ حل فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ عدالتی نظام، ٹیکنالوجی اور انسانی وسائل میں سرمایہ کاری کرنا عدالتوں کی موثر کارکردگی کو یقینی بنانے اور مقدمات کے حل کو تیز کرنے کے لئے ضروری ہے۔ عدالتی نظام میں (ADR) میکانزم اپنانا ہو گا جیسا کہ ثالثی اور مصالحتی نظام کے رائج سے مقدمات کو تیزی سے نمٹایا جا سکتا ہے جس سے عدالتی نظام پر بوجھ کم ہوگا اور عدالتی نظام میں شفافیت سمیت معاشی و دوستانہ فضا پیدا ہونے میں مددگار ثابت ہوگا۔ سرمایہ کار ان ملکوں میں سرمایہ کاری کرتے ہیں جہاں کے قانونی نظام پر انکو اعتماد ہو۔ شفاف اور انصاف پر مبنی عدالتی نظام سے ہم زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو مدعو کر سکتے ہیں۔اس نظام کاروبار کو بہتر بنانے کے لئے کاروباری معاہدوں کی کارروائی کوموثر بنایا جائے تاکہ تحریر شدہ معاہدوں کی خلاف ورزی کی گنجائش موجود نہ ہو اور کاروبار کے انجام دہی کے اصولوں کو اس قدر یقینی بنایا جائے کہ عدالتوں میں مقدمات دائر نہ ہو سکےں۔انھوں نے کہا کہ بحیثیت چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ اس امر پر زور دیتا ہوں کہ گلگت بلتستان کا پاکستان اور چین کے سنگ میں پڑوسی ہونے کی حیثیت سے چین اور پاکستان کی اقتصادی راہداری میں بنیادی حیثیت کی حاصل ہے۔ اس اقتصادی راہداری کو مزید مضبوط بنانے کے لئے ADR نظام کے قیام کا پیش کش کرتا ہوں تاکہ اس نظام کے قیام اقتصادی راہداری میں درپیش اختلافات کو بر وقت حل سمیت سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ اس نظام کے رائج سے معاشی ترقی کو فروغ اور نظام کاروبار میں اضافہ ہوگا، قانونی بوجھ کم ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت، عدلیہ، قانونی کمیونٹی اور معاشرے کے شہریوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ہم مل کر ہم آہنگی سے کام کریں تاکہ عدالتی نظا م کو مضبوط کیا جا سکے اور پاکستان میں مستقل معاشی ترقی کی راہ ہموار ہو۔ ہم انصاف، برابری اور شفافیت کے اصولوں کو قائم رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کو بہتری اور ترقی کے ایک پر امن ماحول بنا سکتے ہیں۔تقریب کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ ہمیں اس موقع کا فائدہ اٹھانے دیں اور اپنی قوم کے لئے روشن مستقبل بنانے کا فیصلہ کرنے دیں، ہم مل کر اختلافات کو حل کر سکتے ہیں اور اگلی نسلوں کے لئے ایک خوشحال معاشرہ فراہم کر سکتے ہیں۔ تقریب میں چیف جسٹس سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان سردار شمیم خان، سندھ، پنجاب، بلوچستان، خیبر پختونخواہ اور آزاد کشمیر کے ججز سمیت رجسٹرار گلگت بلتستان چیف کورٹ غلام عباس چوپانے بھی شرکت کی۔