اسمبلی اجلاس، اپوزیشن کا واک آوٹ، وزرا نے ایوان کو مذاق بنارکھا ہے، جاوید منوا

 گلگت(پ ر)گلگت بلتستان اسمبلی کا اجلاس سپیکر نذیر احمد ایڈووکیٹ کی صدرات میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں اپوزیشن ارکان اسمبلی نے حکومتی ارکان کی جانب سے ایوان میں غیر سنجیدگی اور وزرا کی ایوان میں عدم حاضری پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایوان سے احتجاجاً واٹ آﺅٹ کیا۔ سپیکر اور رکن اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے ممبران کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کی لیکن اپوزیشن ممبران اسمبلی حال سے باہر چلے گئے۔ بعد ازاں امجد حسین ایڈووکیٹ اپوزیشن ارکان کومناکرواپس لے آئے۔ اپوزیشن رکن اسمبلی جاوید علی منوا نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 18 مارچ سے اجلاس جاری ہے۔ یہاں سوالوں کے جوابات دینے کے لئے وزرا موجود نہیں ہوتے ہیں۔ وزرا نے اس ایوان کو مذاق بناکر رکھا ہے۔جب ہم خود اس ایوان کا مذاق بنائیں گے تو بیوروکریٹ ہمارا مذاق اڑائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے ایک تحریک استحقاق لایا ہے اس کو ایوان کے اندر نہیں آنے دیا جارہا ہے۔ اگر اس ایوان میں صرف قرار دادیں ہی پاس کرنی تھیں تو اس ایوان میں ہم مزید نہیں بیٹھ سکتے ہیں۔ رکن اسمبلی امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہوگی کہ وہ اپوزیشن اور حکومتی ممبران تفریق نہ کرے۔ ہم سب اس ایوان کے ممبران ہیں۔ اس نظام میں حکومت انتظامیہ کو کنٹرول کرتی ہے اور اسمبلی حکومت کو کنٹرول کرتی ہے۔ یہ مقتدر ایوان ہے۔ کیا بطور ممبر ہم نے اس ایوان کے ساتھ انصاف کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نہ چاہے تو ایوان میں قرار داد تک نہیں آسکتی ہے۔ یہ بات بھی ذہن نشین کرنا چاہئے۔ ہمیں معلوم ہے جب ہم اپوزیشن میں تھے تو ہم کس طرح اپنا بزنس ایوان میں لیکر آتے تھے ہم کب کرب سے گزرتے تھے۔ انہوں نے کہا اس وقت بھی اہمیت کے حامل 12 سے 15 بل التوا کا شکار ہیں۔ جو گلگت بلتستان کے مستقبل کے ضامن ہیں۔ یہ بل 8 مہینوں سے پڑے ہیں۔انہوں مزید کہا کہ ہم سب نے مل کر گلگت بلتستان کے عوام کے مسائل حل کرنے ہیں۔ انہوں نے سپیکر سے کہا کہ آئندہ اجلاس صرف قانون سازی پر بلایا جائے۔