گلگت (پ ر) پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے اسمبلی اجلاس میں کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں حکومت اور اپوزیشن دونوں تحریک انصاف کی ہے۔ موجودہ حکومت میں عوامی نوعیت کے فیصلے ہونا ممکن نہیں ہے۔ وزیر اعلی حاجی گلبر خان حکومت سازی کے دوران سیاسی جماعتوں سے کئے جانے والے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہے ہیں اس طرح سے اس حکومت کا چلنا مشکل نظر آتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کے صوبائی وزرا حکومت میں شامل ایک سیاسی جماعت کے صدر کے خلاف گالیاں دے کر حاجی گلبر کی حمایت نہیں بلکہ انکے لئے گڑھے کھود رہے ہیں۔ حفیظ الرحمن کے اسمبلی میں تین ووٹ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری مشاورت کے بغیر ہماری جماعت سے کوئی فیصلے کئے تو مسترد کریں گے۔ ہم پوری جماعتوں کے ساتھ اس حکومت کے ساتھ الائنس میں ہیں حکومت سازی کے دوران سیاسی جماعتوں کے ساتھ باقاعدہ معاہدے طے ہوئے ہیں اگر وزیر اعلی گلبر خان اس سے ہٹ کر کوئی فیصلہ کرنیکا نہ سوچیں ورنہ ہم ایسا ہونے نہیں دینگے۔ حکومت اپنی مرضی کے فیصلے کرے گی تو ہم کسی صورت خاموش نہیں رہیں گے۔ حکومت گلگت شہر کو پانی فراہم کرنے کے لئے تیار نہیں گلگت شہر کو واٹر سپلائی سکیم کے لئے ایک ارب روپے چاہئیںحکومت اس سکیم کی ڈی ڈبلیو پی کرنے کے لئے تیار نہیں جبکہ 75 ,75 کروڑ کے پی سی ون مرضی سے موڈیفائی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تقرر و تبادلوں میں من پسند سیکریٹریز کو رکھا جاتا ہے اچھے محکموں میں اپنے چہیتوں کو ذمہ داریاں دی جاتی ہیں سیکریٹریز کے تبادلوں میں ذاتی پسند پر مبنی فیصلے ہوئے ۔اہم محکمے جن میں پرنسپل سیکریٹری برائے وزیر اعلی ،سیکریٹری ورکس ،سیکریٹری برقیات ،سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ،ٹوریزم ،صحت سمیت اہم محکموں پر اپنے پسند کے سیکریٹریز رکھے گئے ہیں جبکہ گریڈ 20 کے آفیسرز سیکریٹریٹ میں خوار ہو رہے ہیں ۔پسند ناپسند کی بنیاد پر گورننس سے کسی صورت حکومت کی پرفارمنس بہتر نہیں ہو سکتی ہے۔
