ڈیم متاثرین کے ساتھ ڈرامہ ہورہاہے، وزیر زراعت

گلگت (پ ر) مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان کے سینئر رہنما و صوبائی وزیر زراعت انجینئر محمد انور نے کہا ہے کہ چیئرمین واپڈا متاثرین دیامر ڈیم و عوام کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہے ہیں ، دیامر کے لوگوں نے ملک کے وسیع تر مفاد میں اپنی نسلوں اور آبا و اجداد کی قبریں قربان کر کے دیامر ڈیم کی حمایت کی مگر چیئرمین واپڈا متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں ، افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ سی بی ایمز کے ذریعے پی سی ون میں موجود عوامی نوعیت کے اربوں کے پراجیکٹ اب تک مکمل کرنے چاہئے تھے مگر اس میں بھی لیت و لعل سے کام لیا گیا ، گزشتہ مہینے چیئرمین واپڈا نے وعدہ کیا تھا کہ یکم مارچ سے کیڈٹ کالج چلاس کی نئی عمارت کا افتتاح کیا جائے گا جبکہ چلاس شہر کی سیوریج اور دیگر منصوبوں پر کام شروع کر دیا جائے گا لیکن ستم ظریفی یہ ہے چیئرمین واپڈا اپنے وعدوں پر عملدرآمد تو درکنار مزید متاثرین ڈیم کو اندھیروں میں رکھنا چاہتا ہے ، میں بطور صوبائی وزیر چلاس شہر کے متاثرین کو لے کر کمشنر آفس سے لے کر جی ایم واپڈا کے دفاتر کے چکر کاٹ چکا ہوں لیکن ایسا لگتا ہے ہر طرف سے ایک بے بسی ہے اور چیئرمین واپڈا "ون مین شو" کا کردار ادا کرتے ہوئے متاثرین ڈیم کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہیں ، صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ جن سے اب تک کالاباغ ڈیم نہیں بن سکا وہ دیامر کے متاثرین کے ساتھ ڈرامہ کر رہے ہیں ۔ چیئرمین واپڈا کی ڈیم کے ساتھ کوئی سنجیدگی نہیں ہے اور لوگوں کے مسائل سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ گزشتہ میٹنگ میں موصوف نے کہا تھا کہ میں زبان کا پکا ہوں اور میں چلاس واٹر سپلائی پر کام کا آغاز کر دوں گا جبکہ مارچ سے کیڈٹ کالج کی نئی عمارت کا افتتاح ہوگا مگر اب تک انکے تمام وعدے محض دلاسہ ثابت ہوئے ہیں اگر کل کو متاثرین کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو اور چیئرمین واپڈا کو ہٹائے جانے تک احتجاج کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوا تو اس کا زمہ دار بھی واپڈا کے حکام ہونگے، عوام نے اگر ڈیم پر کام بند کر دیا تو اس کی زمہ داری بھی چیئرمین واپڈا پر عائد ہوگی ، کروڑوں کی مراعات لیکر چیئرمین واپڈا کا عوامی مسائل سے بے خبر رہنا کہاں کا انصاف ہے ؟ صوبائی وزیر نے انتباہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر چیئرمین واپڈا نے اپنے وعدوں سمیت سی بی ایمز اور پی سی ون ہر عملدرآمد، چلاس شہر میں سیوریج اور واٹر سپلائی پر کام کا آغاز اور چولہا متاثرین کے مسائل اور متاثرین کی آبادکاری فی الفور حل نہیں کیا تو عوامی تحریک چلائیں گے اور شدید ردعمل دیں گے جس کی تمام تر زمہ داری چیئرمین واپڈا پر عائد ہوگی ، میں وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور سپہ سالار جنرل عاصم منیر سے بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ چیئرمین واپڈا کی ہٹ دھرمی کا نوٹس لیں۔