سکردو (پ ر) علمائے بلتستان کا اجلاس سکردو میں انجمن امامیہ بلتستان کے صدر علامہ سید باقر الحسینی کی صدارت میں ہوا اجلاس میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام نے شرکت کی اجلاس نے گلگت بلتستان کے مسائل بالخصوص گندم کی قیمتوں میں کئے جانے والے بلا جواز اضافے کے بعد عوام کی جانب سے گلگت بلتستان میں جاری اجتماعی تحریک کی صورت حال کا جائزہ لیا جلاس نے گندم پر سبسڈی کو اس پسماندہ خطے کے عوام کا حق قرار دیتے ہوئے اسے جاری رکھنے کے مطالبے کا اعادہ کیا اور کہا گیا کیونکہ گلگت بلتستان ابھی تک آئینی حقوق سے محروم ہے اپنی مدد آپ کے تحت جنگ آزادی لڑ کر خطے کو ڈوگرہ استبداد سے آزاد کر کے پاکستان کے ساتھ غیر مشروط الحاق کئے جانے کے بعد مسئلہ کشمیرکو بنیاد بنا کر گلگت بلتستان کو قومی دھارے سے باہر رکھا جس کے باعث گندم ،پیڑولیم مصنوعات اور پی آئی اے کرایوں میں سبسڈی دی گئی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ باقی اشیا میں جاری سبسڈی ختم کر دی گئی ۔ اب صرف گندم پر سبسڈی جاری تھی جسے ختم کرنا کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ مہنگائی کے مارے عوام گندم کی قیمت میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کرینگے ۔لہذا علما و کوارڈینیشن کمیٹی کا یہ مشترکہ اجلاس ،متفقہ طور پر درج ذیل قرار داد کی منظوری دیتا ہےگلگت بلتستان آئینی حقوق سے محروم ہونے کی بنا پر گندم پر جاری سبسڈی عوام کا بنیادی حق ہے جسے برقرار رکھتے ہوئے گندم کی فی کلو قیمت 20 روپے بحال کیا جائے۔ گلگت بلتستان میں سٹیٹ سبجکٹ رول کو بحال کرتے ہوئے تمام زمینوں میں عوامی ملکیت کو تسلیم کرتے ہوئے زمینوں کی حق ملکیت کو متعلقہ علاقوں کے مکینوں کو دیا جائے جبکہ انتظامیہ کی سرپرستی مین زمینوں کی بندر بانٹ اور فروخت کا سلسلہ جاری ہے جسکی فوری تحقیقات کرائی جائے ماضی میں وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کی پسماندگی اور یہاں لوگوں کی کمزورمعاشی حالت کو دیکھتے ہوئے پوری آبادی کو صحت کارڈ کا مستحق قرار دیتے ہوئے سرکاری اخراجات پر علاج کی سہولت دی تھی ۔اب اچانک اس سہولت کو ختم کرنا غریب مریضوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ کیونکہ بہت سارے غریبوں کا جاری علاج کا سلسلہ رک چکا ہے لہذا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ گلگت بلتستان کے باشندوں کو صحت کارڈ کی سہولت بحال رکھی جائے سکردو میں جاری بجلی کے اعصاب شکن لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں کی معمول زندگی متاثر ہو رہی ہے بجلی کا بیشتر حصہ انتظامیہ اور محکمہ برقیات کی اشیرباد سے مراعات یافتہ طبقہ سپیشل لائنوں کے ذریعے استعمال کر رہے ہیں ۔بجلی کی تقسیم کو منصفانہ بناتے ہوئے تمام صارفین کو بجلی کی یکسان فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔اور خراب بجلی گھروں کی مرمت کر کے بجلی کی پیدوار کو فوری بڑھایا جائے۔ اجلاس کوارڈینیشن کمیٹی کی اب تک کی کارکردگی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے گندم قیمتوں میں اضافے کی واپسی کے لیے سب کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا ہے۔ ہم کوارڈینیشن کمیٹی کی تمام فیصلوں کے مکمل تائید و حمایت کرتے ہیں۔ اور اس مسئلے کے حل تک کوارڈینیشن کمیٹی کی آواز پر لبیک کہتے رہیں گے۔ عوام سے بھی اپیل کرتے ہیں۔ ان احتجاجی مظاہروں میں بھر پور شرکت کر کے اس کامیاب بنائیں۔
