سی پیک سے گلگت بلتستان مستفید نہیں ہوسکا،وزیراعلیٰ


اسلام آباد(پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہونے کے باوجو د اس کے ثمرات سے مستفید نہیں ہوسکا، سنکیانگ اور گلگت بلتستان کی حکومتیں براہ راست عملی منصوبوں کا آغاز کریں جس سے گلگت بلتستان اور سنکیانگ کے عوام مستفید ہوںگے ،سپیشل اکنامک زون کو ڈویلپ کرنے کےلئے سنکیانگ حکومت ہمیں تعاون فراہم کرے اورپاک چائنا سرحد کے قریبموجود گلگت بلتستان کے ضلعوں کو سنکیانگ سے بجلی کی فراہمی پر غور کیا جائے ، ان خیالات کااظہار وزیراعلیٰ حاجی گلبر خان نے منگل کے روزچین کے صوبے سنکیانگ سے آئے اعلیٰ سطحی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،وفد کی قیادت سنکیانگ صوبے کی مرکزی حکومت کے مشیر مسٹریوان جیان مین کررہے تھے، اس موقع پرمسٹر یوان نے گلگت بلتستان اور سنکیانگ حکومت کے مابین قائم تاریخی رشتے اور پائیدار دوستی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور چین کی دوستی تاریخی اور بے مثال ہے اسی بنیاد پرسنکیانگ کی صوبائی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کو دونوں ملکوں کی مرکزی حکومتیں کی جانب سے حمایت حاصل ہے جس بنا پرسنکیانگ اور گلگت بلتستان حکومت آپس میں عوامی فلاح و بہبود اور بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے منصوبوں پر کام کر سکتی ہیں، جیساکہ پاک چائنا باڈرز پر دونوں جانب کے تاجروں کو سنکیانگ حکومت اور جی بی کی صوبائی حکومت براہ راست سہولتیں فراہم کرتی ہیں ، اس موقع پر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے صوبائی وزرا کے وفد کے ہمراہ چینی وفد کو خوش آمدید کہا اور مسٹر یوان کی جانب سے حکومتی سطح پر اور ذاتی حیثیت میں کی جانے والی کاوشوں کو سراہا ، وزیر اعلیٰ گلبر خان نے سی پیک منصوبے بارے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم منصوبہ دونوں ممالک کےلئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے اور اس منصوبے کا گیٹ وے گلگت بلتستان ہے مگر اس گیم چینجر منصوبے کے ثمرات سے اب تک گلگت بلتستان مستفید نہیں ہو سکا ہے لہذا اب ضرورت اس امر کی ہے کہ سنکیانگ حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت براہ راست عملی طور پر کچھ اہم منصوبوں پر کام کا آغاز کریں جن سے گلگت بلتستان اورسنکیانگ کے عوام براہ راست مستفید ہو سکیں تاکہ دونوں خطوں کے تعلقات مزید پائیدار اور خوشگوار ہو سکیں، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سی پیک منصوبے کا ایک اہم جزو گلگت بلتستان میں قائم ہونے والا سپیشل اکنامک زون ہے اس ضمن میں میری درخواست ہے کہ اس سپیشل اکنامک زون کو ڈویلیپ کرنے کےلئے سنکیانگ حکومت براہ راست جی بی کی صوبائی حکومت سے تعاون کرے اگر ایسا ہو گیا تو یہ ایک انقلابی اقدام ہوگا ،انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو توانائی کے شعبے میں انتہائی مشکلات کا سامنا ہے، سنکیانگ حکومت توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے والے منصوبوں کےلئے ہماری مدد کرے جبکہ پاک چائنا سرحد کے قریب موجود گلگت بلتستان کے ضلعوں کو سنکیانگ سے بجلی کی فراہمی پر غور کیا جائے اور ابتدائی طور پر پہلے مرحلے میں ہنزہ کو اس ضمن میں مستفید کیا جائے تاکہ اس آغاز کے بعد ہم گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع کےلئے بھی اس منصوبے پر کام کر سکیں، اس موقع پر چینی مشیر مسٹر یوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ سنکیانگ حکومت اور مرکزی حکومت کو اعتماد میں لے کر وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی جانب سے پیش کی گئی سفارشات کو عملی جامہ پہنانے کی بھرپور کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ میںذاتی طور پراور ہماری حکومت گلگت بلتستان کودرپیش توانائی کے سنگین بحران سے بخوبی واقف ہیں اس ضمن میں ہماری کوشش ہے کہ ہم سنکیانگ صوبے کے شہر تاشقرغن سے پہلے مرحلے میں ہنزہ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیںاور مرحلہ وار دیگر اضلاع کی جانب بھی بڑھیں جبکہ سنکیانگ اور گلگت بلتستان کے چار شہروں گلگت ،سکردو،ہنزہ اور چلاس کو(سسٹر سٹیز)کا درجہ دینے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے میں گلگت بلتستان کو اب تک حاصل نہ ہونے والے منصوبوں پر عملی اور ٹھوس اقدامات کرنے کےلئے سنکیانگ حکومت کردارادا کرے گی ،اب وقت آ گیا ہے کہ سی پیک منصوبے کے ثمرات گلگت بلتستان کے عوام کو براہ راست حاصل ہوں جو اب تک نہیں ہو سکے اس کے لئے سنکیانگ حکومت مالی معاونت فراہم کرنے کی ذمہ داری اٹھاتی ہے ، انہوں نے کہا کہ اس امر کو یقینی بنایا جائےگا کہ گلگت بلتستان میں سپیشل اکنامک زون کا قیام فوری عمل میں لایا جا سکے اور دیگر منصوبوں پر بھی عملی کام کا آغاز نظر آئے ،انہوں نے کہا کہ چینی نئے سال کے آغاز پر گلگت بلتستان کانمائندہ حکومتی وفد سنکیانگ کا جبکہ سنکیانگ حکومت کا وفد گلگت بلتستان کا دورہ کرےگا جہاں ان مذکورہ منصوبوں پرعملی اقدامات شروع کرنے کے لئے تمام تر معاملات کو حتمی شکل دی جائےگی جس کے بعد دونوں جانب کے عوام کوکام ہوتا ہوا نظر آئے گا، اس موقع پر وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے چینی وفد اورمسٹر یوان کا ایک بار پھرخصوصی شکریہ ادا کیا اورانکی جانب سے گلگت بلتستان کےلئے کی جانے والی حکومتی اور ذاتی کوششوں کو سراہتے مسٹر یوان کو انکی خدمات کے اعتراف میں گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے اعزازی مشیر کا درجہ دینے کا اعلان بھی کیا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اور ہمیں ہر مشکل وقت میں چین کی جانب سے بے لوث تعاون ملتا رہا ہے جسے ہم اور ہمارے عوام انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور آج ہونے والے فیصلے بھی ایسے ہیں جن کی نظیر نہیں ملتی، سی پیک منصوبے سے سنکیانگ حکومت گلگت بلتستان کو جو تعاون کرنے جارہی ہے اب ہمیں امید ہے کہ ہمارے تحفظات کا ازالہ قریب ہے،حاجی گلبر خان نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ سنکیانگ حکومت سی پیک منصوبوں کی سیکورٹی کےلئے گلگت بلتستان حکومت سے تعاون کرے تاکہ ہم پولیس اوردیگر فورس کو جدید آلات اور مزید گاڑیاں فراہم کر سکیں تاکہ ان منصوبوں پر کام کرنے والے دونوں ممالک کے مابین کسی ناخوشگوار واقعے سے رخنہ ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنایا جاسکے، وزیر اعلی نے گلگت بلتستان میں سیاحت کے شعبے پر بھی خصوصی توجہ دینے کے امر کا اظہار کیا اور تاجروں کو درپیش مسائل پر بھی سیر حاصل گفتگو کی ۔