چیف کورٹ ،تحقیقاتی اداروں کو قراقرم کوآپریٹوبینک میں کرپشن کی انکوائری سے روک دیا


 گلگت(پ ر)گلگت بلتستان چیف کورٹ نے کوپریٹو بنک لمیٹڈ گلگت بلتستان میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں پر ایف آئی اے ، نیب ، اینٹی کرپشن اور سی ایم آئی ٹی کوجاری تحقیقات و انکوائری سے روک دیا اور رجسٹرار کوپریٹو سوسائٹی کو تحقیقات اور انکوائری کرنے کا حکم دیدیا تفصیلات کے مطابق گورنر گلگت بلتستان نے کوپریٹو بنک (KCBL ) گلگت بلتستان میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں اور بنک میں خواتین کو 50 فیصد کوٹہ پر تقرریاں ، گلگت بلتستان سے باہر شئیر کی خریدوفروخت اور مرضی کے بغیر شئیر ہولڈرز کا شئیر واپس کرنے کے الزامات پر مبنی مراسلہ ایف آئی اے ، نیب ، اینٹی کرپشن ،سی ایم آئی ٹی کو ارسال کر کے تحقیقات و انکوائری کی ہدایت دی تھی جسکی بنیاد پر تمام تحقیقاتی اداروں نے جنرل منیجر کوپریٹو بنک لمیٹڈ سید غلام محمد کو نوٹسزز جاری کردےئے تھے ان تمام نوٹسزز کو جنرل منیجر کوپریٹو بنک لمیٹڈ سید غلام محمد نے گلگت بلتستان چیف کورٹ میں چیلنج کر کے موقف اختیار کیا تھا کہ اس بارے رجسٹرار کوپرٹیوسوسائٹی گلگت بلتستان کو اختیار کل ہے جہاں پر کیس زیر سماعت ہے جبکہ گورنر گلگت بلتستان کا اسی عنوان پر دیگر اداروں کو مراسلہ لکھنا قانون کے متصادم ہے اور جو نوٹسزز جاری کئے گئے ہیں وہ غیر قانونی عمل ہے اس کو کالعدم قرار دیا جائے اور رجسٹرار کوپرٹیو سوسائٹی کے سامنے جو زیر سماعت ہے اس پر کارروائی کا حکم دیدیا جائے جسٹس جوہر علی خان نے ابتدائی دلائل مکمل ہونے پر وکلا کے دلائل اور ریکارڈ کی روشنی میں مذکور بالا تمام تحقیقاتی اداروں کو تحقیقات و انکوائری روکتے ہوئے رجسٹرار کوپریٹو سوسائٹی کو حکم دیدیا کہ وہ معاملے پر قانونی کاروائی جاری رکھیں اور جنرل منیجر کوپریٹو بنک لمیٹڈ گلگت بلتستان کو رجسٹرار کوپریٹو سوسائٹی کے سامنے پیش ہو نے کے احکامات بھی دیدےئے۔