گلگت ( پ ر) عوامی ایکشن کمیٹی کااہم اجلاس جمعرات کو مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا ،اجلاس میں عوامی کمیٹی کی کور کمیٹی میں تمام اضلاع سے نمائندے نامزد کرکے کور کمیٹی کو مکمل کیاگیا اور اجلاس میں کور کمیٹی نے ایک مشاورتی کمیٹی بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جس میں 50 متحرک و سرگرم ارکان شامل ہوں گے۔ اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے کہ جب تک حکومت گندم میں اضافے کا عوام دشمن فیصلہ واپس نہیں لیتی اس وقت تک حکومت سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے ایک طرف حکومت کی یہ بار بار کوشش ہوتی ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی مذاکرات کے لیے آئے حالانکہ عوامی ایکشن کمیٹی سے دو دفعہ مذاکرات ناکام ہوچکے ہیں اگر حکومت واقعی عوام سے مخلص ہے تو حکومت عوام کو گندم اور آٹا پرانے نرخ پر دستیابی کو یقینی بنائے جبکہ ایک طرف حکومت نے مختلف اضلاع میں گندم اور آٹا کی سپلائی کو روکا ہوا ہے اور یہ عوام کو مزید مشکلات میں ڈالنے کی پالیسی ہے غریب عوام پریشان حال ہیں حکومت کی اس عوام دشمن پالیسی کی عوامی ایکشن کمیٹی شدید مذمت کرتی ہے عوامی ایکشن کمیٹی پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ حکومت گندم کا بحران پیدا کرکے عوام کے مزید صبر کا امتحان نہ لے اور گندم و آٹے کی سپلائی پرانے نرخ پر فوری طور پر بحال کرے عوامی ایکشن کمیٹی کی کور کمیٹی تمام اضلاع سے رابطے میں ہے اور بہت بڑی عوامی تحریک شروع ہونے جارہی ہے تاکہ مذاکرات آمرانہ و عوام دشمن فیصلہ واپس لینے پر مجبور کیا جاسکے۔
