گلگت (پ ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے ایجوکیشن سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کا شعبہ ہماری حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ معیار تعلیم کو بہتر بنانے اور تمام بچوں کو تعلیم کے یکساںمواقع فراہم کرنے کےلئے بہترین اصلاحات کی جائیں گی۔ تعلیمی نظام کی بہتری کےلئے مثبت پالیسیوں کا تسلسل لازمی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ہدایت کی کہ اساتذہ کی ٹرانسفر پوسٹنگ پالیسی تیار کی جائے تاکہ اساتذہ کے ساتھ کسی قسم کی ناانصافی نہ ہو اور سکولوں میںاساتذہ کی دستیابی کو بھی یقینی بنایا جاسکے۔ غیر ضروری اٹیچ منٹس اور ٹرانسفر ایڈجسٹمنٹ کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ مختلف علاقوں سے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ایڈجسٹ ہونے والے اساتذہ کی لسٹ تیار کریں۔ محکمہ تعلیم میں ای مینجمنٹ اور ای ٹرانسفر سسٹم متعارف کرانے کےلئے متعلقہ سیکرٹری اقدامات کریں۔ ایس پی ایس کے تحت ہونے والی بھرتیوں میں اس بات کا خیال رکھا جائے کہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں مقامی اساتذہ کی بھرتی یقینی ہو۔ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی خالی اسامیوں کی مروجہ طریقہ کار اور میرٹ کے مطابق بھرتیوں کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو دور کیا جاسکے۔ اساتذہ کی ترقی کےلئے اے سی آر کا نظام ان کے ذمہ داریوں کے مطابق تیار کیا جائے۔ گلگت بلتستان کے سرکاری سکولوں کو قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی بورڈ سے منسلک کرنے کا حتمی فیصلہ کابینہ اجلاس میں کیا جائے گا۔ قراقرم بورڈ کے معیار کی بہتری کے حوالے سے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی جائے گی جو اپنے مثبت تجاویز قراقرم یونیورسٹی انتظامیہ کو دے گی۔ صوبے میں اس وقت 22فیصد بچے سکولوں سے باہر ہیں جن کو سکولوں میں لانے کےلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ خصوصی بچوں کی تعلیم کےلئے سپیشل ایجوکیشن سکول ہاسٹل اور تمام سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ انکلیسو ایجوکیشن کےلئے بھی محکمہ پی سی ون تیار کرکے منظوری کےلئے متعلقہ فورم میں پیش کرے جس کےلئے محکمہ سپیشل ایجوکیشن لیڈ لے گا۔ حکومت کی ترجیح آئندہ 2سالوں میں سکولوںکی نئی عمارتیں تعمیر کرنے کے بجائے موجودہ سکولوں میںاساتذہ کی کمی دور کرنے اور کلاس رومز، فرنیچر، جدید تدریسی مواد اور اساتذہ کی تربیت و استعداد کار بڑھانے پر مرکوز ہوگی ۔ اجلاس میں اے ڈی آئیز کے ذریعے سکولوں کے مانیٹرنگ کا نظام کو دوبارہ بحال کرنے اور اساتذہ کی پوسٹنگ کا اختیار متعلقہ ضلع کے ڈپٹی ڈائریکٹرز کو ڈی ڈی اوز کی مشاورت سے کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔