صوبائی وسائل میں اضافہ کرنا ہوگا، وزیراعلیٰ

گلگت(پ،ر) وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان ہم سب کا ہے۔ گلگت بلتستان میں عوامی کی منتخب حکومت ہے۔ ہم گلگت بلتستان کے عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ ہیں۔ صوبائی حکومت پر جائز تنقید کرنا عوام کا حق ہے۔ موجودہ درپیش معاشی چیلنجز کے پیش نظر گندم کی قیمتوں میں اضافہ صوبائی حکومت کیلئے ناگزیر تھا۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ مستحق عوام تک ہر صورت گندم کی فراہمی یقینی بنائے، علاقے کی ترقی کیلئے ہم سب کو اپنا مثبت کرادا کرنا ہوگا،صوبائی وزراءاور عوامی ایکشن کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے،وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے مختلف محکموں کیلئے مختص گندم کے کوٹے کو ختم کیا ہے۔ حقائق اور حکومت کو درپیش معاشی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مثبت تجاویز کا خیر مقدم کریں گے۔ وفاق میں نگران حکومت ہونے کی وجہ سے بھی معاشی مسائل حل کرنے میں چیلنجز درپیش ہیں۔صوبائی حکومت عوامی مسائل حل کرنے میں پہلے دن سے سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔ ہمارا آج بھی مطالبہ ہے کہ آزاد کشمیر طرز پر این ایف سی میں گلگت بلتستان کا شیئر مختص کیا جائے۔ گندم سبسڈی ختم کرنے کا تاثر درست نہیں۔ صوبائی حکومت نے ریونیو میں اضافے کیلئے اتھارٹی بنائی ہے جس پر بھی غیر ضروری تنقید کی گئی۔ نظام چلانے کیلئے علاقے اور عوام کے مفاد میں حکومت فیصلے کرتی ہے۔ صوبے کا ریونیو بڑھے گا تو علاقہ ترقی کرے گااور عوام خوشحال ہوں گے۔گلبر خان نے کہا کہ بحیثیت قوم دوسرے صوبوں کی طرح اپنے وسائل میں اضافہ کرنا ناگزیر بن چکا ہے۔ پہلی مرتبہ معاشی چیلنجز کی وجہ سے صوبے میں خسارے کا بجٹ پیش کیا گیا۔ اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبران نے صوبائی حکومت کی جانب سے عوام کی بہتری کیلئے کئے جانے والے سنجیدہ اقدامات کو سراہتے ہوئے باہمی تعاون سے علاقے کی ترقی کیلئے اتفاق کیا۔ علاقے میں زرعی شعبے کو فروغ دینے پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ زرعی چیلنجز کا سامنا بہتر انداز میں کیا جاسکے۔اجلاس میں گندم کی نئی قیمتوں کے تعین کے لیے ایک ہفتے میں باہمی مشاورت سے حتمی فیصلہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔