جرمنی میں ملنے والی تقریباً 48 ہزار سال پرانی شیر کی باقیات کے معائنے سے پتا چلا ہے کہ اسے یوروایشیا میں بسنے والے قدیم انسانوں ’نینڈرٹلز‘ نے پیٹ میں لکڑی کا نیزہ مار کر ہلاک کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جرمنی کی یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ یہ دریافت نینڈرٹلز کے غار کے شیروں کا شکار کرنے کے پہلے براہ راست ثبوت کی نمائندگی کرتی ہے اور قدیم زمانے میں کسی بڑے شکاری کو مارنے کا قدیم ترین ثبوت ہے تاہم اس طرح کا رویہ شاید نینڈرٹلز کے درمیان بہت پہلے شروع ہوا تھا۔ دریافت کے نتائج کو ’سائنسی رپورٹس‘ میں رپورٹ کیا۔
محققین نے ایک اور جرمن سائٹ سے تین غار سے ملے شیروں کے پنجرے کی ہڈیوں کا بھی جائزہ لیا جو کم از کم 190,000 سال پہلے کی ہیں۔ 2019ء میں دریافت ہونے والی یہ ہڈیاں اصل میں نینڈرٹلز کی جانب سے مارے گئے غار کے شیر کی کھال سے منسلک تھیں۔ ہڈیاں ایک دوسرے کے قریب پڑی ہوتی ہیں اور ان میں ایک نشان بھی شامل ہوتا ہے جو عام طور پر جانوروں کی کھال اتارنے کے دوران بنتے ہیں۔
جرمنی کی یونیورسٹی آف ٹوبینگن کے محقق روسو کا کہنا ہے کہ منسلک پنجوں کے ساتھ شیر کی کھال نینڈرٹلز کے لیے بہت سے معنی پیدا کر سکتی ہے اور اسے گرمجوشی، اہم مواقع یا محض نمائش کے لیے لباس کے ایک خاص ٹکڑے کے طور پر پہنا جاتا ہو