اسلام آباد(پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گلگت بلتستان کمیشن آف ویمن ایکٹ 2022 کی حتمی منظوری دیتے ہوئے کمیشن کے قیام کے مسودے پر دستخط کر دئیے جبکہ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے کمیشن کے قیام کونوٹیفائی کرنے کی منظوری دے دی ہے اسلام آبادمیں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران گلگت بلتستان کی خواتین کو اعلیٰ مقام دلوانے بااختیار بنانے اورقانون سازی کے عوامل میں خواتین کی بھرپور نمائندگی کے لئے وومن ڈویلپمنٹ گلگت بلتستان اور دیگر سٹیک ہولڈرز کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط کئے گئے ۔ ایکٹ کے نفاذکے مطابق گلگت بلتستان حکومت خاتون چیئرپرسن کا انتخاب کرے گی جبکہ گلگت بلتستان اسمبلی کی دو خواتین ممبران اس کمیشن کا حصہ ہوں گی چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اس کمیشن کی سربراہی کریں گے مزید برآں صوبائی حکومت کے اہم محکموں کے افسران بھی اس کمیشن کا حصہ ہوں گے جو کہ کمیشن کے اغراض و مقاصد اور عملی اقدامات کے لئے معاونت فراہم کریں گے۔ تقریب کے دوران وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان ، چیف سیکریٹری محی الدین احمد وانی ،اقوام متحدہ کے نمایندے اور دیگر صوبائی وزراءو ممبران اسمبلی نے کمیشن کے قیام پر مسرت کا اظہار کیا اور اس عزم کو دہرایا کہ گلگت بلتستان کی خواتین کو با اختیار بنانے کے لئے اٹھا یا جانے والا یہ قدم انتہائی سود مند ثابت ہو گا اور اس سے مثبت تبدیلی رونماءہو گی ، تقریب میں سہیل عباس شاہ ، دلشاد بانو ،ثریا زمان، امجد حسین ایڈوکیٹ، کلثوم فرمان اور خواتین کی توانا آواز نیلوفربختیاراور صوبائی سیکریٹری اطلاعات فدا حسین کے علاوہ دیگر مہمانوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی