مارکیٹیں شام چھ بجے بند، بھاری برقی آلات پر پابندی عائد

 گلگت،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے پاور سٹیئرنگ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں عوام کو بجلی کی فراہمی ایک بڑا چیلنج ہے۔ محکمہ برقیات سمارٹ میٹر اور اے بی سی کیبل منصوبے کا ایڈمن اپرول جاری ہوا ہے اس منصوبے کو جلد عملی جامہ پہنانے کےلئے اقدامات کرے۔ نئے ٹی جے سیٹس کی خریداری کےلئے ایل سیز کا مسئلہ حل کرنے کےلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ پاور کے جن منصوبوں کی پراگریس 80 فیصد ہے ان منصوبوں کو سردیوں سے قبل مکمل کریں جس کےلئے درکار فنڈز فراہم کئے جائیں گے، ان منصوبوں کی تکمیل سے گلگت میں 20میگاواٹ اضافی بجلی سسٹم میں شامل ہوگی۔ محکمہ برقیات کے منصوبوں کے ناقص پی سی ون اور دیگر وجوہات کی بناءپر اکثر منصوبے ریویجن کےلئے آتے ہیں جس کی وجہ سے منصوبے التواءکا شکار ہوتے ہیں جبکہ سولر کے منصوبوں سے بالخصوص سکردو میں بجلی کی کمی دور ہوجائے گی۔ منصوبوں کے ریویجن کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ پاور کے جن منصوبوں کی ریویجن درکار ہے ان منصوبوں کی جلد منظوری کو یقینی بنائیں۔ بجلی کے غیر قانونی کنکشنز کےخلاف کریک ڈاﺅن کیا جائے۔دیسی گیزر، ہیٹرز کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کی جائے۔ بجلی کی بچت کےلئے 15نومبر سے مارکیٹوں کے اوقات کار صبح8 بجے سے شام 6 تک ہوں گے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کےلئے اقدامات کئے جائیں۔ سمارٹ میٹرز کی تنصیب اور فیوزنگ کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ہوٹلز اور بینکوں کو ہدایت کی جائے کہ توانائی کے بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے لئے سولر سسٹم کی تنصیب عمل میں لائیں۔ وزیر اعلیٰ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری اور سیکریٹری برقیات کو ہدایت کی ہے کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے، متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹرز کو اہداف کے حصول یقینی بنانے کی ہدایت کریں، نااہلی کی صورت میں متعلقہ پروجیکٹ ڈائریکٹرز کےخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ وزیر اعلیٰ ماہانہ کے بنیادپر سٹیئرنگ کمیٹی اجلاس کی صدارت کریں گے اور اقدامات کی رفتار اور معیار کو جانچیں گے۔جبکہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے گلگت، سکردو اور دیامر کے علمائے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ تین دنوں سے علمائے کرام کی محنت اور تعاون کی وجہ سے گلگت بلتستان گزشتہ ایک مہینے سے پائے جانے والا کشیدہ ماحول کاخاتمہ ہوا ہے۔ امن وامان کے حوالے سے علمائے کرام نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا ہے جس کےلئے حکومت علمائے کرام کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ خصوصاً جو علماءسکردو اور دیامر سے گلگت تشریف لائیں ہیں ہم ان کے مشکور ہیں جنہوں نے امن کےلئے اپنے حصے کا کردار ادا کیا ہے۔ کسی بھی علاقے کی ترقی کا خواب امن کے بغیر پورا نہیںہوسکتا۔ حکومت آئندہ بھی امن کی فضاءبرقرار رکھنے کےلئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ علمائے کرام اور حکومتی اقدامات کی وجہ سے امن کےخلاف سازشیں کرنے والوں کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔ گلگت بلتستان کےخلاف کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور ہمیشہ کےلئے گلگت بلتستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔