گلگت(پ ر) قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عطاءاللہ شاہ کی سربراہی میں ڈینز، ڈائریکٹرز، پرووسٹ کمیٹی، پراکٹریل کمیٹی اور سینئر فیکلٹی و مینجمنٹ کا اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ شعبہ تعلقات عامہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے مطابق اجلاس میں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی موجودہ امن و امان کی صورتحال کا بغور جائزہ لیا گیا اور مشاہدہ کیا گیا کہ بیرونی عناصر کی طرف سے اکسائے گئے مٹھی بھر طلبا یونیورسٹی کے پرامن تعلیمی ماحول کو مسلسل نقصان پہنچا رہے ہیں۔مٹھی بھر طلبا ہجوم کے ساتھ کلاسوں میں داخل ہوتے ہیں اور طلبا کو غیر قانونی احتجاج پر مجبور کر رہے ہیں۔ تاہم طلبا کی اکثریت ایسے طلباکے مالک نہیں ہے اور احتجاج سے گریز کرتے ہیں کیونکہ طلبا پڑھائی اور کیریئر میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے سربراں نے بتایا کہ چند مٹھی بھر طلبا کے علاوہ دیگر تمام طلبا پرسکون رہنے اور کلاس لینے کو ترجیح دے رہے ہیں۔چند مٹھی بھر طلبا نما شرپسندوں نے یونیورسٹی کے پرامن تعلیمی ماحول کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ گلوب چوک پر سڑک بھی بلاک کی۔ جس سے روزمرہ کی زندگی شدید متاثر ہوئی۔ ان طلبا نے یونیورسٹی کی املاک کو بھی نقصان پہنچایا اور فیکلٹی اور عملے سے بدتمیزی بھی کی۔ اجلاس کے ممبران نے اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مٹھی بھر طلباکو یونیورسٹی کے پرامن ماحول کو سبوتاڑ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اور ان سے نمٹنے کے لیے درجہ زیل اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیاگیا۔جن میں جامعہ کے اندر امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے والے طلبا کے خلاف سخت تادیبی کاروائی کرنے کافیصلہ کیاگیاہے اور گزشتہ روز جامعہ میں امن وامان کی صورتحال پیدا کرنے والے دس طلبا کوپہلے ہی معطل کیاگیاہے۔معطل شدہ ان دس طلبا نے آج پھر کیمپس میں داخل ہوکر فیمل اور میل اساتذہ کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے کلاسوں میں داخل ہوکر طلبا کو احتجاج کرنے کے لیے مجبور کیا۔ اس کے علاو ہ یونیورسٹی کے سیکورٹی کے ساتھ جھگڑا بھی کیا۔جس پر اجلاس کے اراکین نے ان دس طلبا کے داخلے مستقل بنیادوں پر فوری طور پر منسوخ کر نے کا فیصلہ کیاگیا اور ان دس طلبا کو مستقبل میں مین اور دیگر سب کیمپسز میں داخلہ نہ دینے کا فیصلہ بھی کیا گیاہے۔اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیاگیاکہ قانون کے تحت مناسب قانونی کارروائی کے لیے اس معاملے کو پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیاگیاتاکہ یونیورسٹی میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے والے طلباءکو مثالی سزائیں دی جاسکیں۔ اجلا س میں یونیورسٹی کی سیکورٹی کو مزید مضبوط بنانے اور یونیورسٹی میں طلبا، فیکلٹی اور عملے کے جان و مال کو محفوظ بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے سے تعاون کی درخواست بھی کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ اس تناظر میں ڈائریکٹر سیکیورٹی کوقانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطہ کرنے اور KIU میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے مناسب نفری کی تعیناتی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ اجلاس میں سمسٹر کی فیس کی ادائیگی کی تاریخ کو بمعہ لیٹ فیس 1000روپے کے ساتھ 10 اکتوبر 2023 تک بڑھانے کا فیصلہ کیاگیا ہے اور تمام طلباکو آگا ہ کیاگیا کہ وہ متعلقہ تاریخ تک اپنے واجبات جمع کرا دیں۔ 10 اکتوبر تک اپنے واجبات جمع نہ کرانے والے طلباکو یونیورسٹی کے رول سے مستقل طور پر ہٹا دیا جائے گا اور انہیں یونیورسٹی میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔