گلگت (پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ سے سیکرٹری امور کشمیر و گلگت بلتستان بابر حیات تارڈ نے ملاقات کی اس موقع پر چیف جسٹس چیف کورٹ علی بیگ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیف کورٹ اور ماتحت عدلیہ محدود وسائل میں رہتے ہوئے عوام کو گھر کی دہلیز پر سستا اور فوری انصاف کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے حالانکہ گلگت بلتستان میں آڈر 2009 اور پھر 2018 کے تناظر میں گلگت بلتستان چیف کورٹ میں ججز کی تعداد بھی 7 کردیا گیا گلگت بلتستان میں نئے اضلاع اور سب ڈویژنوں کے قیام سے عدلیہ کا ڈھانچہ بھی تبدیل ہو گیا جس کی روح سے ججز اور ملازمین کی آسامیوں کی تخلیق کی ا شد ضرورت ہے اس کے باوجود ہم نظام عدل کو چلا رہے ہیں گلگت بلتستان میں فیملی کورٹس جوڈیشل مجسٹریٹ اور رینٹ کنڑولز کے قیام سمیت گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدلیہ کو درکار تقریباً 590 آسامیوں کی تخلیق کے لئے کیس فنانس ڈویژن اسلام آباد گلگت بلتستان فنانس نے زیر التواءہیں اس حوالے سے رجسٹرار چیف کورٹ کی سکریٹری فنانس اسلام آباد سے دو مرتبہ میٹنگ کر چکے ہیں لیکن کوئی مثبت جواب نہیں ملا اس معاملے میں سیکرٹری وزارت امور کشمیر وگلگت بلتستان اور انچارج جی بی کونسل اپنا کردار ادا کریں چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ قانون کی حکمرانی اور نظام عدل میں کوئی دشواری پیدا نہ ہو اور گلگت بلتستان میں نظام عدل وانصاف کی فراہمی میں چیلنجز کو مدنظر رکھتے زیر سماعت مقدمات کو 3 کٹیگریز میں تقسیم کر کے ہدف سمیت ٹائم فریم دیا گیا کہ اولڈ، اولڈیس اور فریش مقدمات پر مشتمل ہے اور اس تناظر میں اولڈ اور اولڈیس مقدمات کو نمٹانے کا ہدف مقرر کر دیا گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتوں کے امور کو مستحکم بنانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی پر نظام رائج کیا گیا ہے گلگت بلتستان کے تمام ڈویژن بینچ سمیت ماتحت عدالتوں میں یو این ڈی پی کے تعاون سے جدید ٹیکنالوجی نصیب کیا جاچکا ہے اور اس نظام کے وساطت سے گلگت بلتستان چیف کورٹ میں 1947 سے فیصلہ جات مقدمات کو سیکنگ کر کے ریکارڈ کو محفوظ بنایا گیا اور نئے دائرہ ہونے مقدمات سمیت روزانہ کی بنیاد پر فیصلے اور مختصر حکم نامے بھی از خود محفوظ کیا جاتا ہے انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان جوڈیشل اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں ججز اور عدالتی عملے کو جدید ٹیکنالوجی اور قوانین کے حوالے بین الاقوامی سطح کے ٹرینرز ٹریننگ دے جارہے ہیں تاکہ ججز کو جدید قوانین اور نت نئی جدت سے شناسائی حاصلِ ہو انصاف کی فراہمی میں آسانی پیدا ہو مزید کہا کہ گلگت بلتستان چیف کورٹ اور ماتحت عدالتوں میں ملازمین کی کمی ہے نئے اضلاع اور سب ڈویژن کا قیام عمل میں لایا گیا اضلاع اور سب ڈویژنوں میں ججز اور ملازمین نہ ہونے کے باعث اضافی چارج دیکر نظام عدل چلا رہے ہیں اس موقع پر سکریٹری کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان اور انچارج گلگت بلتستان کونسل بابر حیات تارڈ نے گلگت بلتستان چیف کورٹ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی نظام کو سراہتے ہوئے چیف جسٹس چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کی سربراہی میں گلگت بلتستان چیف کورٹ کا عدل وانصاف کی فراہمی کے لئے جو انفارمیشن ٹیکنالوجی نظام کا قیام عمل میں لایا گیا ہے وہ قابل تحسین ہے کیونکہ دنیا گلوبل نظام کا عادی اور قائل ہو چکی جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ ہونا ناگزیر ہو چکا ہے مزید بتایا کہ وزارت کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان اور جی بی کونسل گلگت بلتستان عدلیہ کو درکار آسامیوں کی تخلیق سمیت دیگر درپیش مسائل کے حل کے لئے بھرپور معاونت کریگی مزید کہاکہ عدلیہ کی خود مختار فیصلوں سے ریاست کے دیگر اداروں کو نظام کو بہتر بنانے کےلئے راہنمائی حاصل ہوتی ہے چیف جسٹس کے ہمراہ سکریٹری کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان نے گلگت بلتستان چیف کورٹ کا آئی ٹی کا دورہ بھی کیا ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی شامل احمد نے انفارمیشن ٹکنالوجی کے حوالے سے بریفنگ دیدی اس موقع پر جوائنٹ سکریٹری سدھر خٹک بھی ہمراہ موجود تھے۔
