حفیظ نے گندم سبسڈی کا مسئلہ حل کرنے کےلئے فارمولہ پیش کردیا

اسلام آباد(پ ر)سابق وزپر اعلی گلگت بلتستان و صدر مسلم لیگ ن حافظ حفیظ الرحمن نے وفاقی سیکرٹری وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان بابر حیات تارڑ سے ملاقات کی۔ملاقات میں حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ گندم سبسڈی کے ایشوز پر نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکٹر سے گلگت میں ملاقات ہوئی نگران وزیر اعظم نے اضافی فنڈ کے حوالے سے احکامات صادر کئے اس کے بعد نگران وزیر خزانہ سے میری ملاقات ہوئی جس میں ایڈیشنل فنڈ کے اجرا کے احکامات جاری ہوئے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان گندم سبسڈی کی سالانہ گرانٹ پر نظر ثانی کرے اور ایک ایسی سفارشات مرتب کرے جس میں گندم سبسڈی کی گرانٹ میں آنے والی مشکلات کا مستقل حل تلاش کیا جائے صدر پاکستان مسلم لیگ ن گلگت بلتستان نے کہا کہ روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی وجہ گندم کی قیمت کے اثرات براہ راست سبسڈی گرانٹ کو متاثر کر رہے ہیں لہذا اضافی فنڈز کو آئندہ تین سال کی ریگولر پالیسی کے تحت بڑھا دیا جائے۔اضافی گرانٹ کا ہدف تین ارب سے پانچ ارب کر دیا جائے تو گندم سبسڈی میں آنے والی مشکلات کا ازالہ ہو گا۔حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ چیف کورٹ گلگت بلتستان میں ججز کی مستقلی کے لئے نگران وزیر اعظم نے منظوری دیدی ہے لہذا وزارت امور کشمیر بلا تاخیز ججز کی مستقلی کا نوٹیفکیشن جاری کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے بڑے منصوبے اس وقت گلگت بلتستان میں جاری ہیں نیز سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے ریجنل گرڈ جیسے منصوبوں کی بھی منظوری دی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام کو موثر خطوط استوار کرنے کے اس کی مالیاتی ترتیب کو جہاں شفاف بنایا جائے وہاں وزارت امور کشمیر تیز ترین اپنی مالیاتی مانیٹرنگ کو یقینی بنائے وفاقی سکیرٹری بابر حیات تارڑ نے کہا کہ گندم سبسڈی کی اضافی گرانٹ بہت جلد گلگت بلتستان حکومت کو منتقل کر دی جائے گی اور اس کے مستقل حل کے لئے بھی ہر ممکن تعاون کیا جائے انہوں نے کہا کہ چیف کورٹ گلگت بلتستان کے ججز کی مستقلی کا نوٹفکیشن بھی جلد جاری کیا جائے گا بابر حیات تارڑ نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تعمیر و ترقی کے تمام بڑے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر تیز ترین مکینزم کے تحت رکھا جائے گا اور ان منصوبوں کی مالیاتی انتظامی اور تکنیکی مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔