مارخور کا غیر قانونی شکار،مجرم کو تین سال قید، ایک کروڑ اسی لاکھ جرمانہ


گلگت: محکمہ جنگلات،پارکس و جنگلی حیات گلگت بلتستان کا تاریخی ایکشن۔مارخور کے غیر قانونی شکار پر وائلڈلائف گلگت غذر اور وائلڈلائف دیامر استور کا مشترکہ چھاپہ۔ایک ملزم گرفتار۔وائلڈلائف مجسٹریٹ گلگت غذر محمد افتخار نے سماعت کے بعد جرم ثابت ہونے  پرمجرم کو تین سال قید اور ایک کروڑ اسی لاکھ روپے جرمانہ کیا ۔وائلڈلائف سٹاف کو خفیہ اطلاع ملنے پر سسی کے مقام پرآر ایف او وائلڈلائف گلگت ہیڈکوارٹر سرمد شفاءکی سرکردگی میں  ایک کامیاب چھاپے کے دوران م محمد ابراہیم ولد علی غلام سکنہ سسی حراموش  کو ایک عددٹرافی سائزنر مارخور کے غیر قانونی شکار پر گرفتار کیا جس نے یہ شکار سسی سے دریا پار کرکے بونجی کنزرویشن ایریا میں کیا تھا۔ اس آپریشن کو بونجی کنزرویشن کمیٹی اور گلگت کے وائلڈ لائف سٹاف نے مل کر مکمل کیا جس کی سرکردگی سرمدشفاءرینج فارسٹ آفیسر وائلڈلائف گلگت ہیڈکوارٹر کررہے تھے جبکہ آریف او وائلڈلائف استور اشفاق احمد اور ان کے سٹاف نے بھی اس آپریشن میں حصہ لیا۔ ڈی او وائلڈلائف اور کنزرویٹر پارکس اینڈ وائلڈلائف اجلال احمدنے پورے آپریشن کی نگرانی کی۔گرفتاری کے بعد ملز م کو ڈی ایف او وائلڈلائف گلگت-غذر/وائلڈلائف مجسٹریٹ فرسٹ کلاس محمد افتخارکی عدالت میںٹرائیل کیلئے پیش کیا گیا  جہاں پر جرم ثابت ہونے پر مجرم کو تین سال قید اور ایک کروڑ 80 لاکھ روپے  جرمانہ کی سزا سنا کرمجرم کو ڈسٹرکٹ جیل گلگت بھیج دیا گیا۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید ایک سال قیدکی سزاہوگی۔