کامیاب ارکان بھی نہیں جانتے حکومت کون چلارہاہے، جاوید منوا

 گلگت، سابق وزیر خزانہ و رکن اسمبلی جاوید علی منوا نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان میں حکومت کون چلا رہا ہے خود کابینہ کے اراکین بھی لا علم ہیں گلگت بلتستان میں گندم کے بحران میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے موجود صوبائی حکومت کے اقتدار میں آتے ہی گلگت اور جگلوٹ ڈپو سے ہزاروں گندم کی بوریاں غالب ہوئیں سکریٹری خوراک نے تحقیقات شروع کیں مگر گندم سیکنڈل میں ملوث با اثر افراد نہ صرف تحقیقات میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں بلکہ سکریٹری خوراک کو تبدیل کرنے کی بھی کوشش ہو رہی ہے انہوں نے کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو گلگت بلتستان کے مسائل حل کرنے اور علاقے سے گندم بحران کو ختم کرنے کے دعوے کے ساتھ اقتدار میں لایا گیا تھا مگر افسوس کی بات ہے کہ موجود حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد علاقے کے مسائل حل ہونے اور گندم کا بحران حل ہونے کی بجائے دن بدن نہ صرف عوام کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ گندم کے بحران میں بھی اضافہ ہوا ہے اب نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ گندم کے گودام سے بھی ہزاروں بوریاں گندم غائب کر کے بلیک میں فروخت ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ گندم سیکنڈل کو بے نقاب کر نے والے آفیسر کو انعام دیکر سیکنڈل میں ملوث محکمہ خوراک کے ذمہ دار لوگوں کو سزا دینے کی بجائے گندم سیکنڈل میں ملوث لوگوں کو بچانے کی کوشش ہو رہی ہے اور ستم بالائے ستم اس وقت گلگت بلتستان میں میں کس کی حکومت ہے اور حکومت کون چلا رہا ہے کسی کے بھی علم میں نہیں ہے حتی ٰکہ خود حکومت کے اراکین بھی لا علم ہیں انہوں نے کہا کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو اپوزیشن عوام سے مشاورت کرکے گلگت بلتستان میں احتجاج شروع کرے گی۔