موسمیاتی تبدیلی، گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں چھتیس جھیلیں پھٹنے کا خطرہ

ہنزہ ، ایڈیشنل سکریٹری برائے وزارت موسمیاتی تبدیلی و نیشنل پروجیکٹ ڈائریکٹر گلاف ٹو سید مجتبیٰ حسین نے صوبائی کوآرڈینیٹر گلاف ٹو عبدالباسط، ڈائریکٹر جنرل گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کمال الدین قمر، سکریٹری واٹر مینجمنٹ اینڈ ایری گیشن ولی خان اور دیگر حکام کے ہمراہ گلاف ٹو پروجیکٹ کے تحت جاری اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وادی ہنزہ کا دورہ کیا۔ اس دوران وفد نے غلکن اور حسینی کی کمیونٹیز کے ساتھ ملاقاتیں کیں اور پراجیکٹ کی سرگرمیوں کے بارے میں ان کی آراءطلب کیں۔ وفد نے ہنز ہ کے مختلف علاقوں میں گلاف پروجیکٹ کے تحت ہونے والے اقدامات، جن میں ندی نالوں میں حفاظتی بند کی تعمیر، واٹر چینلز کی مرمت اور بحالی، کمیونٹی بیسڈ ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ سینٹرز کی تعمیر اور محفوظ پناہگاہوں کا قیام اور آفت کے خطرات سے دوچار علاقوں میں ارلی وارننگ سسٹمز کی تنصیب کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔ وفد حسینی غلکن اور پھسو گلیشیئرز پر بھی گیا جہاں وہ گلیشیئر کے پگھلنے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے مختلف تخفیف کے اقدامات کا مشاہدہ کیا۔ اس موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری سید مجتبیٰ حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان اور خیبر پختونخواہ کے علاقوں میں گلیشیئرز کے پگھلنے کے نتیجے میں تین ہزار سے زائد گلیشیائی جھیلیں عمل میں آئی ہیں جن میں سے تقریباً 36 جھیلیں پھٹنے کے خطرے سے دوچار ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر وزارت موسمیاتی تبدیلی نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (UNDP) کے اشتراک اور گرین کلائمیٹ فنڈ کے مالی تعاون سے گلاف ٹوپراجیکٹ کا اجراءکیا ہے جوکہ شمالی پاکستان میں گلیشائی جھیلوں کے پھٹنے کے ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لئے مقامی کمیونٹی کے استعدار کار کو بڑھانے کے لیے وقف ہے۔انہوں نے آفت کے خطرات سے نمٹنے اور حکومتی اداروں اور مقامی کمیونٹیز کے درمیان باہمی تعاون کے سلسلے میں گلاف ٹو کی اب تک کی گئی پیش رفت کو سراہا۔