ہنزہ میں جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل بین الاقوامی معیار کی ماڈل کورٹ بنانے کا اعلان

گلگت (پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے ہنزہ ڈسڑکٹ جوڈیشل کمپلیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستحکم اور متوازن معاشرے کے قیام کے لئے عدل وانصاف کا نظام کا مستحکم ہونا ناگزیر ہے چیف جسٹس نے ہنزہ کو بین الاقوامی سطح پر اہمیت کا حامل خطہ قرار دیتے ہوئے ہنز ہ میں جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل بین الاقوامی معیار کی ماڈل کورٹ بنانے کا اعلان کردیا اور رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا کو اس منصوبے کی تکمیل کی ذمہ داری سونپ دی اور مزید کہا کہ جلد سول کورٹ گوجال کا قیام عمل میں لایا جائیگا جس کی عمارت کی تعمیر کے لئے درکار لاگت پر مشتمل منصوبہ تجویر کیا ہے امید ہے اس سال کی ترقیاتی پروگرام میں منظوری ملے گی کام شروع کیا جائیگا ڈسڑکٹ جوڈیشل کمپلیکس ہنزہ کا منصوبہ 2011سے التواءکا شکار تھا میں نے بطور چیف جسٹس عہدے کا حلف لیکر اس منصوبے کی تکمیل کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھایا۔ انہوں نے کہا معاشرہ اورملک کی ترقی انصاف کی فراہمی کے بغیر ممکن نہیں ہے معاشرتی انصاف ، سماجی ہم آہنگی اور جرایم کی روک تھام ہی معاشرہ اور ملک کی ترقی کی ضامن ہے۔ کوئی بھی معاشرہ اور ملک اس وقت ہی حقیقی معنوں میں ترقی یافتہ کہلاسکتاہے جب وہاں عدل و انصاف کا بول بالا ہوتاہے۔ عوام کی جان و مال اور عزت محفوظ ہوتی ہے۔ عوام کو یہ یقین ہو کہ کوئی بھی ان پر ظلم کرے گا تو اس سے اس کا حساب لیا جائے گا۔ قانون پر عمل کرتے ہوئے مجرموں کو سزا دی جائے گی۔ عدلیہ سے انصاف ملے گا ہر فرد ایمانداری کے ساتھ اپنا فریضہ انجام دیگا ظالموں اور مجرموں کو آئندہ ظلم اور جبر کرنے کی جرات نہیں ہوسکے گی ۔ اس کے برعکس اگر معاشرے میں نا انصافی کا دور دورہ ہوگا ،اگر عدالتوں میں انصاف نہیں ہوگا ، پولیس اور انتظامیہ اقلیتوں اور کمزوروں کو بنیادی حقوق سے محروم رکھنے کی کوشش کرے گی، اقلیت اور اکثریت کے درمیان امتیاز برتا جائے گا۔جو غریبوں اور کمزوروں کا جینا مشکل ہوجائے گا ، سماج افراتفری اور تباہی کا شکار ہوجائے گا۔ کسی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں ہوگی۔ معاشرہ میں امن وسکون کا مکمل طور پر فقدان ہوجائے گا اس موقع پر رجسٹرار چیف کورٹ غلام عباس چوپا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہنزہ بین الااقوامی سطح پر پاکستان اور گلگت بلتستان کا چہرہ ہے اس علاقے کی ترقی اور خوشحالی میں پرنس کریم کا ویژن ہے مزید اس نظام کو مستحکم بنانے کےلئے عدالتی نظام میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ماڈل کورٹس کا قیام عمل میں لانے کے لئے چیف جسٹس نے جو ذمہ داری دی ہے جلد اسکی تکمیل ہوگی کیونکہ ہنزہ سی پیک کا گیٹ وے ہے مستقبل میں ہنزہ و گلگت بلتستان تجارتی حب ہوگا ہمیں بین الااقوامی سطح کے تنازعات کے حل کے لئے تیار رہنا ہوگا ہنزہ کے وکلاءاور کمیونٹی ان چیلچز کا قانونی طریقے مقابلے کے لئے عدالیہ سے تعاون کریں ہم جدید ٹیکنالوجی متعارف کرائےں گے۔اس موقع پر ڈسڑکٹ اینڈ سیشن جج امنہ ضمیر عباس نے استقبالیہ خطوبہ پیش کرتے ہوئے جوڈیشل کمپلکیس ہنزہ کے قیام۔پر چیف جسٹس اور رجسٹرار کا شکریہ ادا کیا اور بار ایسوی ایشن نے بھی منصوبے کی تکمیل پر شکریہ ادا کیا چیف جسٹس کا جوڈیشل کمپلیکس آمد پر بچوں نے گلدستہ پیش کر کے استقبال کیا پولیس نے سلامی دی۔