سوست بارڈر سے قازقستان کیلئے پہلی ٹرانزٹ کنسائنمنٹ روانہ

 سوست(پ ر)سوست بارڈرکے راستے قازقستان کےلئے پہلی ٹرانزٹ کنسائنمنٹ روانہ کردی گئی۔ پاکستان کسٹمز نے قازقستان کے لیے پہلی ٹرانزٹ کنسائنمنٹ روانہ کرنے کے لئے سہولت فراہم کی۔ کنسائنمنٹ کواڈریلیٹرل ٹریفک ان ٹرانزٹ ایگریمنٹ(QTTA) کے تحت روانہ کی گئی جو چین کے راسے قازقستان پہنچے گی،پہلی ٹرانزٹ ٹریڈ کنسائنمنٹ کی روانگی کے موقع پر پاک چین بارڈر پر سلک روٹ ڈرائی پورٹ میں تقریب منعقد ہوئی،تقریب میں قازقستان کے سفیر ،گلگت بلتستان کے سینئر وزیرکرنل(ر)عبیداللہ بیگ،کلکٹر کسٹمزفواد علی شاہ،سیکرٹری داخلہ رانا محمدسلیم ،کمشنر گلگت، ڈپٹی کمشنر ہنزہ اور تاجربرادی کے نمائندوں نے شرکت کی،سوست سے روانہ کی گئی تجارتی سامان کی کھیپ چین کے راستے قازقستان کے شہر الماتی میں اپنی آخری منزل پر پہنچے گی ، یہ ٹرانزٹ روٹ پاکستان اور قازقستان کے درمیان تجارت کے وقت اور لاگت کو کافی حد تک کم کرے گا اور پاکستان، چین اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان علاقائی تجارت کے نئے متنوع راستے کھولے گا۔اس ٹرانزٹ روٹ سے سفر کا وقت صرف پانچ دن رہ جائے گا۔ عام طور پر اس سفر میں افغانستان کے راستے پندرہ دن اور سمندری راستے سے تیس دن سے زیادہ کا وقت لگتا ہے۔ یہ نیا راستہ سستا بھی ہے کیونکہ اس سے لاجسٹک اخراجات میں 50فیصد سے زیادہ کمی متوقع ہے۔اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ تجارتی سامان کی نقل و حمل میں وقت اور لاگت میں کمی سے مثبت تجارتی ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ OBOR اور CAREC کوریڈور جیسے علاقائی ٹرانزٹ اور تجارتی انتظامات کے ساتھ QTTA کو فعال کرنے سے پاکستان کو تجارت اور ٹرانزٹ کا ایک بڑا مرکز بننے میں مدد مل سکتی ہے اس کے علاوہ نئے روٹ کا آغاز قدیم سلک روٹ کی بحالی میں مدد کرے گا۔جس کے گلگت بلتستان کی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے ،نئے ٹرانزٹ روٹ کا آغاز چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد، ممبر کسٹمز (آپریشنز) مکرم جاہ انصاری، ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ ٹریڈ واجد علی اور چیف کلکٹر کسٹمز (نارتھ) عمران مہمند کی متحرک قیادت اور رہنمائی میںممکن ہوا ہے ،پاکستان کسٹمز، ایف بی آر، دیگر سرکاری اداروں اور خطے کی کاروباری برادری کی انتھک کوششوں کی وجہ سے، توقع ہے کہ پاک چین زمینی کراس بارڈر اور ٹرانزٹ ٹریڈ کا بین الاقوامی مرکز بن جائے گی۔