گلگت (پ ر)گلگت بلتستان چیف کورٹ کے لارجر بنچ نے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان
محمد خالد خورشید خان کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں وزیر اعلیٰ کی نا اہلی
کیلئے رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا کی پٹیشن سماعت کیلئے منظور
کر لی اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان، ہائیر ایجوکیشن
کمیشن، جی بی بار کونسل اور الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کو نوٹسز جاری کرتے
ہوئے جواب دعویٰ سمیت5جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔ تفصیلات کے
مطابق جسٹس ملک عنایت الرحمن کی سربراہی میں جسٹس جوہر علی خان، جسٹس مشتاق
محمد پر مشتمل لارجر بنچ نے وزیر اعلیٰ محمد خالد خورشید خان کی مبینہ
جعلی ڈگری کیس میں رکن اسمبلی غلام شہزاد آغا کی جانب سے وزیر اعلیٰ کی نا
اہلی کیلئے دائر پٹیشن سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محمد خالد
خورشید خان، ہائیر ایجوکیشن کمیشن، گلگت بلتستان بار کونسل اور چیف الیکشن
کمشنر کو جواب دعویٰ سمیت 5جون کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے
نوٹسز جاری کر دئیے۔ رکن گلگت بلتستان اسمبلی غلام شہزاد آغا نے پٹیشن میں
موقف اختیار کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان نے
عدالت میں جعلی ڈگری پیش کی ہے جسکو ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے جعلی قرار
دیدیا ہے لہذا خالد خورشید خان کو آئین پاکستان کے آرٹیکل 62(i)اور
63(f)اور گلگت بلتستان آرڈر 2018کے آرٹیکل(m) 50(ii)اور الیکشن ایکٹ 2017کے
سیکشن 231کے تحت ایل ایل بی کی جعلی ڈگری، غلط بیان حلفی دینے پر بطور
ممبر گلگت بلتستان اسمبلی سے نا اہلی کے مرتکب ہو چکے ہیں لہذا انکو نا اہل
قرار دیا جائے اور چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کو حکم دیا جائے کہ انکی
گلگت بلتستان اسمبلی کی رکنیت کو منسوخ کریں جبکہ وزیر اعلیٰ کی رٹ پٹیشن
پر چیف الیکشن کمشنر،سابق وزیر بلدیات فرمان علی اور سابق مشیر و رکن جی بی
اسمبلی عبدالحمید کی پٹیشن کیخلاف دلائل 2جون کو مقرر کر دیا ہے۔