تمام کیٹیگری کے مقدمات کو یکم جولائی تک نمٹایا جائے ،چیف جسٹس چیف کورٹ

 گلگت(پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان جسٹس علی بیگ نے جسٹس جوہر علی خان اور جسٹس مشتاق محمد کے ہمراہ سول جج درجہ اول گلگت کے چیمبر کا فیتہ کاٹ کر افتتاح کیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے چیف جسٹس علی بیگ نے کہا کہ ججزکا جدید قوانین سے آگاہ رہنا بنیادی ضرورت ہے ججز من گھڑت اور بے بنیاد مقدمات کے تدارک کے لئے ابتدائی مرحلے میں مقدمات کی جانچ پڑتال کو یقینی بنائیں اور 90دنوںکے اندر صوبائی حکومت سے جواب دعویٰ مانگیں اور مقررہ وقت میں جواب دعویٰ نہ دینے کی صورت میں جرمانہ لگائیں، اسکے باوجود بھی جواب دعویٰ نہ دینے کی صورت میں مقدمے کو خارج کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام کٹیگری کے مقدمات کو یکم جولائی تک نمٹایا جائے، وراثت اور زمینوں کے دیوانی مقدمات میں باریک بینی سے کام لیتے ہوئے محکمہ مال کے ریکارڈ کو مد نظر رکھا جائے تاکہ عدالتوں کے فیصلوں کی بنیاد پر کسی کی حق تلفی نہ ہو گلگت میں جعلی انتقالات کے حوالے سے مقدمات میں اضافہ ہو رہا ہے اس لئے محکمہ مال کے ریکارڈ کی اچھی طرح سے جانچ پڑتال کریں۔ چیف جسٹس علی بیگ نے مزید کہا کہ فوری اور سستے انصاف کی فراہمی کیلئے ججز کو سختی سے کام لینا ہوگا، سختی سے مراد یہ نہیں ہے کہ فریقین اور وکلاءکو بے جا الجھایا جائے بلکہ تمام مقدمات میں قانونی لوازمات کو پورا کیا جائے، مقدمات میں تاخیری حربے استعمال کرنیوالے فریقین کیخلاف جرمانے لگائیں اور مروجہ قوانین کے مطابق کارروائی کریں۔انہوں نے مزید کہا کہ چیف کورٹ عوام کو سستا اور فوری انصاف کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے ماتحت عدالتوں کے ججز بھی زیر سماعت مقدمات کے فیصلوں میں تیزی لائیں تاکہ عوام کا جو اعتماد عدالتوں پر قائم ہے وہ مزید مضبوط ہو۔ اس موقع پر جسٹس جوہر علی خان، جسٹس مشتاق محمد، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج منہاج علی راجہ، ایڈیشنل سیشن جج حجیب اللہ، انسداد دہشتگردی عدالت کے جج رحمت شاہ، سینئر سول جج ہدایت علی، سول جج بشریٰ رحمن اور سول جج اجلال حسین بھی موجود تھے۔