سلیکٹڈ حکمراں عوام کے غیض وغضب کا سامنا کرنے کو تیارہیں، حفیظ الرحمن


 گلگت(پ ر)سابق وزیراعلی و صدر مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت شہر کے عوام کی طرف سے بنیادی انسانی وسائل بجلی ،پانی کی فراہمی کیلئے احتجاج کی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت شہر گلگت، بلتستان کا دارلخلافہ ہے اور صوبے کا دارلخلافہ میں حکومتی بے حسی،نااہلی اور ظلم و زیادتی پر احتجاج روز کا معمول بن چکا ہے۔گلگت شہر میں بجلی،پانی، صحت اور دیگر انسانی سہولیات تاریخ کی بدترین سطح پر پہنچ چکے ہیں۔گلگت بلتستان کے دارلخلافہ کی صورتحال یہ ہے تو گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع اور مضافات کی صورتحال انتہائی مشکل صورتحال اختیار کرچکی ہے۔سلیکٹڈ صوبائی حکومت کے دو سال چھ ماہ کے دوران گلگت شہر کے عوام کو بنیادی انسانی سہولیات کے تسلسل کیلئے کوئی ایک نیا منصوبہ نہیں ملا۔شہر کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کا یہ عالم ہے کہ سابق صوبائی حکومت کے بجلی،پانی،صحت اور دیگر سہولیات کے منصوبوں کو کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔سابق حکومت کے منصوبے صوبائی حکومت کی بے حسی کا رونا رو رہے ہیں۔ادارے سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراءکے زاتی فرمائیشوں تک محدود ہوچکے ہیں۔سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراءنے زاتی مفادات اور عمران نیازی کی خوشنودی کیلئے گلگت کے عوام کے ساتھ ظلم و زیادتی کی تاریخ رقم کردی ہے۔سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراءاپنے مسلط کردہ کرداروں کے خول سے باہر نہیں نکل رہے۔گلگت بلتستان کے عوام پرامن احتجاج کے زریعے بھرپور آواز اٹھا رہے ہیں۔ہم عوام کے بھرپور احتجاج کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن نے مزید کہا کہ موجودہ سلیکٹڈ صوبائی حکومت نے گلگت شہر میں اپنے جعلی اقتدار میں ایک بھی بجلی کا منصوبہ نہیں دیا۔سابق صوبائی حکومت 14 میگا واٹ نلتر کا منصوبہ 18 ماہ میں مکمل کیا۔لب دریا 20 میگاواٹ ہینزل کا منصوبہ دیا,آبادی کے بڑھتی ضروریات کے پیش نظر کارگاہ میں 07 میگاواٹ نومل میں تین میگاواٹ اور بگروٹ میں تین میگاواٹ اور نلتر میں 16 میگاواٹ منصوبے کا 70 سے 80 فیصد مکمل کیا۔اس نااہل سلیکٹڈ صوبائی حکومت نے ڈھائی سالوں میں 20 سے 30 فیصد کام مکمل نہیں کرسکے۔اس صورتحال سے اس نااہل صوبائی حکومت کی نیت اور عوام سے خلوص کا نتیجہ اخذ کیا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراءفیڈرل حکومت کے جاری بڑے منصوبوںمیں بھی دلچسپی نہیں لے رہے۔ منصوبوں کے ذمہ دار محکمہ گلگت بلتستان اور وفاق میں پیداءمسائل کے حل کیلئے پریشان رہتے ہیں لیکن سلیکٹڈ وزیراعلی کے پاس ان اہم عوامی منصوبوں کو دینے کیلئے بھی وقت نہیں۔یہ گلگت بلتستان سے باہر ہوتے ہیں عمران نیازی کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے تمام وسائل صرف کرتے ہیں جب گلگت بلتستان میں ہوتے ہیں تو زاتی مسائل کے حل کیلئے رات دن مصروف رہتے ہیں یہی وجہ ہے ہر آنے والے دن کے ساتھ بنیادی انسانی سہولیات کی صورتحال مخدوش ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان عوام اس وقت سخت تکلیف میں زندگی گزار رہے ہیں۔بجلی پانی اور دیگر ضروریات کیلئے احتجاج پر مجبور ہیں۔انہوں نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراءکو گلگت بلتستان کے عوام اور عوامی ضروریات سے غیر سنجیدگی کھل کر سامنے آچکی ہے۔بجلی،پانی اور دیگر سہولیات کے ادارے عوام پر رحم کریں۔ سلیکٹڈ وزیراعلی اور وزراءکے زاتی فرمائیشوں سے نکل کر زیر تکمیل منصوبوں کی تکمیل کیلئے اپنی توانائیاں صرف کریں اور گلگت شہر میں بڑھتی آبادی اور گلگت بلتستان کے دارلخلافہ ہونے کی حیثیت سے اس شہر کے عوام کیلئے بجلی پانی اور دیگر سہولیات کی فراہمی کیلئے خصوصی بجٹ اور منصوبے دئیے جائیں۔ ورنہ آنے والے وقتوں میں عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنے کو تیار رہیں۔