گلگت(پ ر) گلگت بلتستان چیف کورٹ نے چیف سیکریٹری، سیکریٹری تعلیم اور
ڈائریکٹر نیب گلگت بلتستان کو خصوصی افراد کے ہاسٹل کو نیب دفترسے خالی
کراکے 12جون تک رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق
پیر کے روز چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ کی سربراہی میں
جسٹس مشتاق احمد پر مشتمل دو رکنی بنچ نے امجد ندیم وائس چیئرمین اور جنرل
سیکریٹری گلگت بلتستان ڈیس ایبلٹی فورم کی متفرق درخواست پر سماعت کرتے
ہوئے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان، سیکریٹری تعلیم گلگت بلتستان اور ڈائریکٹر
نیب گلگت بلتستان کو خصوصی افراد کے ہاسٹل سے نیب کے دفتر کو 12 جون تک
خالی کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف کورٹ نے محکمہ
پولیس گلگت بلتستان کے 3 ایس ڈی پی اوز اور انسپکٹر فدا حسین جعفری کے خلاف
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کی کارروائی کو 15
مئی تک معطل کر کے کارروائی سے رو ک دیا اور مقدمہ کے فریقین کو نوٹسز جاری
کردیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں ایڈووکیٹ راشد عمر کی 22/A کی درخواست
پرڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج گلگت منہاج علی راجہ نے اے ایس پی معارج جلیل ایس
ڈی پی او دنیور، اے ایس پی نبیل ایس ڈی پی او جگلوٹ، اے ایس پی حمید ایس ڈی
پی او سٹی گلگت اور انسپکٹر فدا حسین جعفری ایس ایچ او پولیس سٹیشن جوٹیال
کے خلاف گلگت بلتستان چیف کورٹ سے قبل از گرفتاری ضمانت کے باوجود گرفتاری
اور بہمانہ تشدد کے الزام اور حکم عدولی عدالت پر ایف آئی آر درج کرنے کا
حکم دے دیا تھا جس کو گلگت بلتستان چیف کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ جسٹس گلگت
بلتستان چیف کورٹ ملک عنایت الرحمن نے سماعت کرتے ہوئے مقدمے کو سماعت
کیلئے منظور کرتے ہوئے 15 مئی تک ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے حکم پر کارروائی
کو روکنے کا حکم دے دیا۔ادھرپیر کے روز سنگل اور ڈویڑنل بنچ میں سماعت کرتے
ہوئے گلگت اور سکردو میں دیوانی اور فوجداری پر مشتمل 34 مقدمات پر
فیصلہ،2مقدمات پر فیصلہ محفوظ اور 14 مقدمات کو قابل رفتار قرار دے کر
فریقین کو نوٹسز جاری کرنے کے احکامات دے دیئے۔