کائرہ،خالد خورشید ملاقات،وفاق نے پانچ ارب ریلیز کردیئے


اسلام آباد(پ،ر) صوبائی حکومت کی کاوششیں رنگ لے آئیں، وفاق نے ترقیاتی بجٹ کے مزید 5 ارب ریلیز کردیئے۔ گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ خالد خورشید کے احکامات کی روشنی میں صوبائی وزیر خزانہ جاوید علی منوا، صوبائی وزیر منصوبہ بندی اور چیف سیکرٹری نے ترقیاقی بجٹ کی ریلیز کے لئے وفاقی سطح پر کاوشیں کی تھیں جبکہ جمعہ کو وزیراعلیٰ خالد خورشید نے مشیر امور کشمیر وگلگت بلتستان قمر زمان کائرہ سے ملاقات کی ، ملاقات میں وفاقی حکومت کے مطالبے پر گلگت بلتستان میں سبسڈی گندم کی قیمت میں کم سے کم سطح کے اضافے پر اتفاق کیا گیا ، جس کے بعد وفاق نے اگلے چند روز میں مئی اور جون کا جی بی سبسڈی گندم کا کوٹہ ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ملاقات میں وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو باور کرایا گیا کہ گلگت بلتستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے درکار تعاون کے بغیر خطے میں گندم کی قیمت میں اضافے کے حوالے سے شدید چیلنجز درپیش ہیں۔ اس حوالے سے وفاق درکار وسائل بھی فراہم کرے ،جاری پریس ریلیز کے مطابق ملاقات میں گلگت بلتستان کی معاشی صورتحال بالخصوص رواں اور آئندہ مالی سال کے بجٹ اور گندم کی ترسیل و تقسیم کے حوالے سے تفصیلی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر مشیر اُمور کشمیر نے کہا کہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ گلگت بلتستان کی خصوصی حیثیت کو مدنظر رکھتے ہوئے بھرپور تعاون کیا ہے انہوںنے کہاکہ ملک میں معاشی بدحالی اور آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کی وجہ سے جہاں تمام صوبوں کے ترقیاتی بجٹ میں نمایاں کمی کی گئی وہاں وزارت اُمور کشمیر و گلگت بلتستان نے وزارت منصوبہ بندی اور وزارت خزانہ سے خصوصی کوششوںذریعے گلگت بلتستان کے ترقیاتی بجٹ کو برقرار رکھوایا ۔مشیر اُمور کشمیر نے اس امر پر زور دیا کہ گلگت بلتستان کی حکومت ترقیاتی فنڈز کے شفاف استعمال کو یقینی بنائے او ر اس کے استعمال کی رپورٹ جلد وزارت منصوبہ بندی اور وزارت خزانہ سے شئیر کرے۔اُنہوںنے کہاکہ گلگت بلتستان کی حکومت اور عوام کے لیے آسانیاں پیدا کرنا اُن کے فرائض منصبی میں شامل ہے اور اس ضمن میں وزیراعظم کی واضح ہدایات ہیں کہ آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔ ملاقات میں گلگت بلتستان میں گندم کی ترسیل اور تقسیم کے حوالے سے بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر مشیر اُمور کشمیر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں گندم کی ترسیل او رتقسیم کے حوالے سے نظام کو مزید شفاف بنانے کی ضرورت ہے تاکہ گلگت بلتستان میں گندم کی اس سہولت سے گلگت بلتستان کے کونے کونے میں بسنے والے مستحق افراد مستفید ہوسکیں۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے گلگت بلتستان میں گندم کی قیمت بڑھانے کے حوالے سے مشیر اُمور کشمیر کو آگاہ کیا اور مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو 16 لاکھ میڑک ٹن گندم کی فراہمی کو یقینی بنائے۔اس موقع پر مشیر اُمور کشمیر نے گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے گندم کی قیمت بڑھانے کے عمل سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے گندم کی تقیسم اور ترسیل میں بہتری اوخوردبرُد میں نمایاں کمی واقع ہو گی۔ انہوںنے بہر حال واضح کیا کہ اس قدم کو 16لاکھ میٹرک ٹن گندم کی سپلائی کے ساتھ مشروط کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اس سے مستقبل میں متعددپیچیدگیاںپیدا ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت نے ہمیشہ گلگت بلتستان کو آبادی کے حساب سے گندم کی بروقت ترسیل کی کوشش کی ہے اور اس ضمن میں مارچ اور اپریل میں بھی وزارت نے گلگت بلتستان کے ساتھ مل کرکام کیا اور مئی جون کی ترسیلات کو بھی یقینی بنانے کے لیے اپنا اثرورسوخ جاری رکھے گی ۔ اس موقع پر مشیر اُمور کشمیر نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کو یقین دلایا کہ گلگت بلتستان کی حکومت اس ضمن میںقابل عمل اور پائیدار منصوبہ بندی کرے اور اُن کی وزارت اُس پلان کی حتمی منظوری کے لیے اپنا ہر ممکن تعاون پیش کرے گی۔